A Ghazal by Iqbal Sheikh 10/28/2017

عین ممکن ہے یہ منظر نہ ہو منظر کوئی

ہو زمیں آسماں کا اور ہی چکّر کوئی

جب گماں اور حقیقت میںصلح ہوتی ہے

کوکھِ قدرت سے جنم لیتا ہے پیکر کوئی

اب نمٹنا ہے مداروں کے مخمصوں سےمجھے

وقت کے ساتھ نئی شکل بدل کر کوئی

بُود و نابُود کے سنگم سے کہکشاؤں میں

نِت نئے آتے ہیں سُورج بھی ابھر کر کوئی

چرخیئ وقت پہ سیّارگاں کی ڈورِ نفیس

کھینچتی چنگِ نفس ہے جسے اکثر کوئی

عکس پہ عکس ہے پردوں کا برابر، گویا

خواب کا خواب میں اقبال تواتر کوئی

A Ghazal by Iqbal Sheikh 10/16/2017

تنہائیوں کا سیل ِرواں پھیل رہا ہے

بربادیاں ہیں خوفِ زیاں پھیل رہا ہے

ہر سُو نظر آتے ہیں ہجوم ِبشر تشنہ

ہر سُو سرابِ آبِ رواں پھیل رہا ہے

وہ نیلگوں سے آسمانی رنگ کیا ہوئے

یہ سرمئی سا کیسا دُھواں پھیل رہا ہے

ہر سمت گونجتی ہے صدائے طبل مرے

ہر آن کشت و خوں کا سماں پھیل رہا ہے

ملک عدم ہوئے کیا حقائق کے نامہ بر!

جو شہر شہر وہم و گماں پھیل رہا ہے

اقباؔل کیا درختوں سے طائر اُڑا  دئے

گلشن میں جو یہ شور ِسگاں پھیل رہا ہے

A Ghazal by Iqbal Sheikh 10/09/2017

ہم اپنی ذات کے صحرا میں نکل جاتے ہیں
تو تپتی ریت میں سوچوں کی پگھل جاتے ہیں
شمار کرتے ہیں ہم جتنی دیر میں اعداد
تو اُتنی دیر میں اعداد بدل جاتے ہیں
شعور جب مرا خواب عدم میں چونکتا ہے
وجود آ کے مری آنکھوں کو مل جاتے ہیں
نئی جو ابتدا اک انتہا پہ ہوتی ہے
یہ خال و خد مرے اُس آن بدل جاتے ہیں
شعور و آگہی کی روشنی پھیلانے کو
ہمارے ساتھ سوالات کے حل جاتے ہیں
مسائلوں کی وہاں فصل اُگ نہیں سکتی
جہاں زمیں پہ مساوات کے ہل جاتے ہیں
یہ کائنات اک سانچوں کا کھیل ہے اقبال
پرانے سانچے نئے سانچوں میں ڈھل جاتے ہیں
وہ جھیلیں شب میں اترتے ہیں چاند تارے، وہاں
میں جاتا ہوں مری سوچوں کے کنول جاتے ہیں
پرانے ہوں بھلے ، سکے طلائی ہوں اقبال!
تو ہر نگر ہر اک بازار میں چل جاتے ہیں

A Ghazal by Iqbal Sheikh

مری کہاں سے ہوئی ابتدا کہانی کی؟
مکاں کی بات کروں میں یا لا مکانی کی
عبارتوں کے حسیں سلسلے بنے جونہی
متاعِ ذہن کی لفظوں نے ترجمانی کی
مجھے تُو انگلی پکڑ کے گھما رہا ہے کیوں
وجہ بتا تو مجھے اپنی مہربانی کی
خرد کی سیڑھیوں پہ وہ قدم نہیں رکھتا
لگی ہو لت جسے نعتوں کی نوحہ خوانی کی
سنا عجم کو عرب کی نہ داستاں احمق
تُجھے عادت بُری کیوں ہے یہ چھیڑ خوانی کی
ثبوت کیا بھلا اقبال اُس کا ہے ممکن
کسی نے بات کسی سے جو منہ زبانی کی